ایسا لگتا ہیں گربو کا جاگ مے
آج رکھوالا کوئی نہیں
ایسا لگتا ہیں دکھیو کے آنسو
پوچھنے والا کوئی نہیں
او امیرو کے پرمیشور
ہم گربو کی بھی لے خبر
دیکھو ہم لوٹ رہے ہیں تیرہ راز مے
کچھ ہمارا بھی انصاف کر
او امیرو کے پرمیشور
اس عدالت مے ہم نیایے مانگے
آج تو بینڈ سب دوار ہیں
آجب تو بھی ہوا انکا
جو یہا گنیگر ہیں
بول دنیا کے بھگوان ہم کیا کرے
بول دنیا کے بھگوان ہم کیا کریس اندھیرے مے جائے کدھر
او امیرو کے پرمیشور
ساری قدرت ہی رتی ہیں ہمسے
آج ہم کیو نا آہے بھرے
جب ہیں ناراض بگیا کا مالی
پھول پھریاد کس سے کرے
آج دکھتی ہیں ہمکو دھدھکتی ہوئی
آج دکھتی ہیں ہمکو دھدھکتی ہوئی
اپنی ما کی چنتا دور کر
او امیرو کے پرمیشور
ہم گربو کی بھی لے خبر
دیکھو ہم لوٹ رہے ہیں تیرہ راز مے
کچھ ہمارا بھی انصاف کر
او امیرو کے پرمیشور۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.