او دھرتی کے چاند
لال میرے سو جا
لال میرے سو جا
تم ماں کی ممتا کے
آنچل میں کھو جا
تم ماں کی ممتا کے
آنچل میں کھو جا
او دھرتی کے چاند
سنتا تھا تو روز رامائن
سنتا تھا تو روز رامائن
یہ تھی عادت تیری
ایک دن تنے مجھے پوچھا
کہا ہیں سیتا میری
اک دن کو نا جانا بھول
او میرے پھول چین سے سو جا
تم ماں کی ممتا کیانچل میں کھو جا
تم ماں کی ممتا کے
آنچل میں کھو جا
او دھرتی کے چاند
کاش میں ہوتی پون جھونکا
کاش میں ہوتی پون جھونکا
چپکے چپکے آتی
کاش میں ہوتی پھول کی خوشبو
سانسو میں بس جاتی
اور کہتی دکھ مجھے دیکے
سکھ میرے لیکے چین سے سو جا
تم ماں کی ممتا کے
آنچل میں کھو جا
تم ماں کی ممتا کے
آنچل میں کھو جا
او دھرتی کے چاند۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.