بھگوان بھگوان بھگوان
او دنیا کے رکھوالے
سن درد بھرے میرے نالے
سن درد بھرے میرے نالے
آش نراش کے دو رگوں سے
دنیا تنے سجائی
نیینا سنگ طوفان بنایا
ملان کے ساتھ جدائی
جا دیکھ لیا ہرجائی
او لوٹ گئی میرے پیار کی ناگری
اب تو نیر بہا لے
اب تو نیر بہا لے
او اب تو نیر بہا لے
او اب تو نیر بہا لے
او دنیا کے رکھوالے
سن درد بھرے میرے نالے
آگ بنی ساون کی برسا
پھول بنے اگارے
ناگن بن گئی رات سہانی
پتھر بن گائے تارے
سب ٹوٹ چکے ہیں سہارے
او جیون اپنا واپس لے لے
جیون دینے والے او
دنیا کے رکھوالے
چاد کو دھدھے پاگل
سورج شام کو دھدھے سویرا
میں بھی دھدھو اس پریتم
کو ہو نا سکا جو میرا
بھگوان بھلا ہو تیرا
او قسمت پھوٹی آس نا ٹوٹی
پاو مے پڑ گائے چھالے
او دنیا کے رکھوالے
محل اداس اور گلیا
سنی چپ چپ ہیں دیوارے
دل کیا اجڑا دنیا
اجڑی روٹھ گئی ہیں بہارے
ہم جیون کیسے گزارے
او مندر گرتا پھر بن جاتا
دل کو کون سمبھالے
او دنیا کے رکھوالے
سن درد بھرے میرے نالے
سن درد بھرے میرے نالے
او دنیا کے رکھوالے
رکھوالے رکھوالے
رکھوالے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.