او جانے والے چاند
زارا مسکرا کے جا
زارا مسکرا
زارا مسکرا کے جا
ضعلیم زارا نظر سے
نظر تو ملاکے جا
او جانے والے چاند
زارا مسکرا کے جا
آیا تھا
آیا تھا کوئی مست
جوانی لیے ہوئے
آیا تھا کوئی مست
جوانی لیے ہوئے
رفتر میں ندی کی
راونی لیے ہوئے
آنکھوں میں سوکھیو
کی کہانی لیے ہوئے
کہدو اسے کے ایک جھلک
تو دکھا کے جا
او جانے والے چاند
زارا مسکرا کے جا
زارا مسکرا
زارا مسکرا کے جا
دولت ہیں جنکے پاس
وہ کتنے ہیں کھسنسبھم دور دور آپکے
وہ آپکے قریب
مانا کے ہم غریب ہیں
دل تو نہیں غریب
دولت تو آزمایی ہیں
دل آزما کے جا
او جانے والے چاند
زارا مسکرا کے جا
زارا مسکرا
زارا مسکرا کے جا
بھگوان کچھ تو
پیار سکھائے
میری طرح بھگوان
بھگوان تجھکو
پیار سکھائے میری
دل میں تیرہ بھی آگ
لگائے میری طرح
راتوں کو تجھکو نیند نا
آئے میری طرح
یا درد لیے جا یا میرا
گھام مٹاکے جا
او جانے والے چاند
زارا مسکرا کے جا
زارا مسکرا
زارا مسکرا کے جا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.