سبسے کہتے ہیں یہ گھائل
ہاتھ یہ ٹوٹی تاگ ہم دے سکتے ہیں
جانے ہم کیا لوگوں سے مانگے
جانے ہم کیا لوگوں سے مانگے
جو اورو پے مار سکتے ہیں
وہ اپنی مدد کر سکتے ہیں
تم ہم پے مت احسان
کرو یہ دھن-دولت نا دان کرو
ہم تو نوکر سرکار کے
ہیں بس بھوکھے پیار کے ہیں
ہم مے کوئی لاچار نہیں
ہم عاشق ہیں بیمار نہیں
سب بھاشن اسکے یاد
کر لے پہلے اس دن کو یاد کر لے
جب جاگ چھڑے بارڑ پھیٹ
سب اپنے گھرو مے سوئے رہے
ہم جاگی کھڑے کرنے سبکی راکھی
او جتا آئی بیساکھی
گانو مے جب میلہ
لاگے ہوتی خوب کبدی
بڑے-بڑے کو میں
گرا دیتا مار کے ادی
کبدی
کبادیقبدی
کبدی
جب میں گزرتا بازارو
سے سب جھانکتے چوباروں سے
ایک کڑی اشارے کرتی سی
وہ میرے چلن پے مارتی سی
وہ رہ گئی بس آہے بھارتی
پیڑ چھوڑ کے ہم ہو گائے بھارتی
دکھلا زور جوانی کا
شوق ہمیں قربانی کا
ہم آئے انہی امیدو مے
کرے اپنا نام شہدو مے
جب دل کی لگی آیا موقع
دشمن نے دیا بڑا دھوکھا
دل کے بدلے پانو پے گولی ماری
کی سوالو کی ہائے جہاں آئی سی
او جتا آئی
آج بھی ہم تیری چال پے
ہم قربان وطن دے شیرا
ہم بک جائیں پھر بھی
تیرا قرجا
چکا نا پائیں تیرا
تنے اپنا فرض
نبھایا اپنا فرض باقی
او جتا آئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.