او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان
او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان
او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان
من میں تیرہ بسا ہوا ہیں
کہے جیسے بھگوان
او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان
باپ کی چتی بڑھتی جائے
ممتا کے آنشو بار آئے
کھیل چلایا آنگن میں دو دن
کھیل چلایا آنگن میں دو دن
پل بار کا ماہمان
او مرکھ انسانپنے کو پہچان
پگلے تیری اجاگ کہانی
اگنی ریت ہوا اور پانی
جیون تیرا ایک کھلونا
جیون تیرا ایک کھلونا
روتے کیا نادان
او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان
در در بھٹکے گھام کے مارے
نہیں ہیں کوئی ساتھ سہرے
لیکر جانے کہا سے جائے
لیکر جانے کہا پے جائے
دنیا کا طوفان
او مرکھ انسان
اپنے کو پہچان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.