او پردیسیا او پردیسیا
پیار کی باہر لے کے
دل کا قرار لے کے
آجا رے آجا پردیسیا
آجا پردیسیا او پردیسیا
پیار کی باہر لے کے
دل کا قرار لے کے
آجا رے آجا پردیسیا
آجا پردیسیا او پردیسیا
کوئی میرا دوش ہیں
نا کوئی کسر ہیں
کیوں میرے سجنا
نظرو سے دور ہیں
کوئی میرا دوش ہیں
نا کوئی کسر ہیں
کیوں میرے سجنا نظرو
سے دور ہیں نظرو سے دور ہیںجرو مے پیار لے کے
سپنو کے ہر لے کے
آجا رے آجا پردیسیا
آجا پردیسیا او پردیسیا
کہا گئے بالما مجھ کو بسر کے
یاد کرو بالما وادے وہ پیار کے
کہا گئے بالما مجھ کو بسر کے
یاد کرو بالما وادے
وہ پیار کے وادے وہ پیار کے
گلو گلزار لے کے باگو باہر لے کے
آجا رے آجا پردیسیا
آجا پردیسیا او پردیسیا
پیار کی باہر لے کے
دل کا قرار لے کے
آجا رے آجا پردیسیا
آجا پردیسیا او پردیسیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.