او پرانی کیا سوچیں کیا ہویے
بھاگیہ کے ہیں کھیل نرالے
پل جاگی پل سوئے
او پرانی کیا سوچیں
کن چاہو سے باگ لگائے
آشاؤ کے دیپ جلائے
ہنسنے کے سامن بنائے
پاس کھڑا پھر رویے
کیا سوچیں کیا ہویے
کیا سوچیں کیا ہوؤ پرانی کیا سوچیے
ماتی کا ایک دیا
جلے آندھی بڑھتی جائے
چھالنی سی اوڑھنی
کب تک اسے بچایے
جو ہویے سو ہویے
تیری پیش نا جانے کوئے
کیا سوچیں کیا ہویے
کیا سوچیں کیا ہویے
او پرانی کیا سوچیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.