او شیہر کے بانکے بابو
زارا دل پے رکھیوں قابو
تم کسی پرایے گاؤں میں
زارا سنبھال کے جانا جی
زارا سنبھال کے جانا جی او بابو
او گاؤں کی گوری گوری گڑیا
تو ہیں آفت کی پڑیا
اجی ہم پردیسی لوگ
ہمیں نا ہنسنا ستانا جی
زارا سنبھال کے جانا جی او بابو
ایک بات میرے کان میں
کہہ دو بابو کروں سلام
ایک بات میرے کان میں کہہ دو
بابو کروں سلام
جنکے گھر پے تو جا رہے
انکا کیا ہیں نام
اری ہم تو یہا پرایے
ایک نئے ملک میں آئے
ہم نا جانے کوئی نام دھام
نا پتا ٹھکانا جی
زارا سنبھال کے جانا جی او بابو
تم بنا جان پہچان
مت ہونا کہیں مہمان
اجی مت ہونا کہیں مہمانپھندے میں کسی کے پھنسے
تو لالا ہو جاؤگے حیران
پھندے میں کسی کے پھنسیں
تو لالا ہو جاؤگے حیران
ہیں ناری یہا کی چلبل
تم کو نا بنا لے بلبل
یہا ترچھی نظر والوں کا ہیں
گھر گھر میں آنا جی
زارا سنبھال کے جانا جی او بابو
دل قابو میں رکھنا
اری دل قابو میں رکھنا
میرے بائیں ہاتھ کا کھیل
میرے بائیں ہاتھ کا کھیل
کبھی نہیں نکلیگا دیکھو
اس ریتی سے تیل او گوری اس ریتی سے تیل
اجی پتا چلیگا پتا چلیگا
جب ہوگا میٹھی چھریوں سے میل
جب جادو کے تیر چلینگے
جب جادو کے تیر چلینگے
تم نا سکوگے لالا جھیل
تم نا سکوگے لالا جھیل
پل بھر میں پل بھر میں
بن جاؤگے تیروں کا نشانہ جی
زارا سنبھال کے جانا جی او بابو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.