نام تیرا بھول جو
تیرہ بندھن توڑ دو
جی میں آتا ہیں تجھے
بھگوان کہنا چھوڑ دو
او ستمگر آسمان
جو کہا جو کہا
او ستمگر آسمان
جو کہا جو کہا
بیسہارا ہو گیا ہیں
زندگی کا کروا
او ستمگر آسمان
جس دن سے تیرا نام چمکا
ہم وہی انسان ہیں
یاد کر تجھ پر ہوئے
ہر بار ہم کربن ہیں
یاد کر تجھ پر ہہر بار ہم کربن ہیں
روز ہی ہم پر بجلی گری
ایرے ستم کی بجلیا
او ستمگر آسمان
چاہتے ہیں ہم تجھے
جتنا تو اتنا دور ہیں
سنگے دل ہوکر نظر کیو
اس قدر میگرور ہیں
سنگے دل ہوکر نظر کیو
اس قدر میگرور ہیں
مٹ گئے ہم سیمٹ لے
مٹ گیا تیرا نشا
او ستمگر آسمان
جو کہا جو کہا
او ستمگر آسمان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.