پل میں خفا کبھی
پل میں مگن
پل میں خفا کبھی
پل میں مگن
ہیں بات کیا آئے شعلہ بدن
کبھی تو بجھتی کبھی بھڑکتی
پھرتی ہو کہا دشمن
ہیں وہ جا کا
دھنڈو اسے میں پریشا
پل میں خفا کبھی
پل میں مگن
ہیں بات کیا آئے شعلہ بدن
کبھی تو بجھتی کبھی بھڑکتی
پھرتی ہو کہا دشمن
ہیں وہ جا کا
دھنڈو اسے میں پریشا
چنگاریا حسین آنکھوں کی
آئے میری شامہ کسی جلائیگی آج
چنگاریا حسین آنکھوں کی
آئے میری شامہ کسی جلائیگی آج
یہ نا پوچھو دیکھ ہی جاؤ
یہ سلگتی سی نظر
کیسے کیسے چھپنے والے
چہروں سے پردہ ہٹائیگی آجپال میں خفا کبھی
پل میں مگن
ہیں بات کیا آئے شعلہ بدن
کبھی تو بجھتی کبھی بھڑکتی
پھرتی ہو کہا دشمن
ہیں وہ جا کا
دھنڈو اسے میں پریشا
کیسے بچوگے میری نظر سے
دیکھو نا جانیمن یہ
ہیں چرگوں کی شام
کیسے بچوگے میری نظر سے
دیکھو نا جانیمن یہ
ہیں چرگوں کی شام
ان چرگوں کی زبا پر
نام کسکا لکھا ہیں
ظالمو کا کیٹلیو کا
سمجھو کے ہیں آج کصہ تمام
پل میں خفا کبھی
پل میں مگن
ہیں بات کیا آئے شعلہ بدن
کبھی تو بجھتی کبھی بھڑکتی
پھرتی ہو کہا دشمن
ہیں وہ جا کا
دھنڈو اسے میں پریشا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.