جو تیرہ سنگ لاگی پریت موہے
روح بار بار تیرا نام لے
کی رب سے ہیں مانگی یہی دعا آ…
تو ہاتھوں کی لکیرئین تھام لے
چپ ہیں باتیں
دل کیسے بیان میں کروں
تو ہی کہدے
وہ جو بات میں کہہ نا سکوں
کی سنگ تیرہ پانیوں سا، پانیوں سا
پانیوں سا بہتا رہوں
تو سنتی رہے میں کہانیاں سی کہتا رہوں
کی سنگ تیرہ بادلوں سا، بادلوں سا
بادلوں سا اڑتا رہوں
تیرہ ایک اشارے پے تیری اور مڑتا رہوں
او…
آدھی زمین، آدھا آسمان تھا
آدھی منزلیں، آدھا راستہ تھا
اک تیرہ آنے سے مکمال ہوا سب یہ
بن تیرہ جہاں بھی بےوجہ تھا
تیرا دل بانکے میں ساتھ تیرہ دھڑکوں
کھدکو تجھسے اب دور نا جانے دوں
کی سنگ تیرہ پانیوں سا، پانیوں سا
پانیوں سا بہتا رہوں
تو سنتی رہے میں کہانیاں سی کہتا رہوں
کی سنگ تیرہ بادلوں سا، بادلوں سا
بادلوں سا اڑتا رہوں
تیرہ ایک اشارے پے تیری اور مڑتا رہوں
او…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.