پربت پے اپنا
ڈیرہ ہیں پربت پے
پربت پے اپنا
ڈیرہ ہیں پربت پے
نیتھے نیتھے
جاگ میں اندھیرا ہیں
نیتھے نیتھے
جاگ میں اندھیرا ہیں
پربت پے پربت پے
اپنا ڈیرہ ہیں
پربت پے آکاش پے گھر
سورج پے نظر
آکاش پے گھر
سورج پے نظر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان
جنکو نا کبھی
کچھ آئے نظر
جنکو نا کبھی
کچھ آئے نظر
جو ٹھوکریں
کھاتے پھریں در در
چلیں چار
قدم تو گر گر کر
چلیں چار
قدم تو گر گر کر
ان اندھوں کو
پھر کیا کسکی خبر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
رہ جاتے ہیں جو تکتے تکتے
رہ جاتے ہیں جو تکتے تکتے
سب بینڈ ہیں جنکے لیے راستے
کیا دیکھینگے
کیا دیکھینگے
دیکھ نہیں سکتے
کانوں سے
وہ سنتے ہیں اتنا مگر
کانوں سے
وہ سنتے ہیں اتنا مگر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان
آنکھیں ہیں
کھلی تو بینڈ نگاہ
آنکھیں ہیں
کھلی تو بینڈ نگاہ
محتاج کو دیتا ہیں
کون پناہ
اندھوں کو بھلا
اندھوں کو بھلا
کہیں ملتی ہیں راہ
پھر انکو رلاتے
ہو کیوں کہہ کر
پھر انکو رلاتے
ہو کیوں کہہ کر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان ادھر
بھگوان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.