امر اکبر اینتھنی (ٹائٹل) Amar Akbar Anthony Title Lyrics in Urdu
شباب پے میں
زارا سی شرب پھیکونگا
کسی حسین کی طرف یہ
گلاب پھیکونگا
پردہ ہیں پردہ ہیں
پردہ ہیں پردہ ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ پردے کے
پیچھے پردہ نشین ہیں
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو بے پردہ
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ
پردے کے پیچھے
پردہ نشین ہیں
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ
میں دیکھتا ہوں جدھر
لوگ بھی ادھر دیکھیں
کہاں ٹھہرتی ہیں
جاکر میری نظر دیکھیں
میرے خوابوں کی شہزادی
میں ہوں اکبر الہآبادی
میں شائر ہوں حسینوں کا
میں عاشق مہضبینوں کا
تیرا دامن
تیرا دامن
تیرا دامن نا
تیرا دامن نا چھوڑونگا
میں ہر چلمن
میں ہر چلمن کو توڑونگا
نا در ضعلیم زمانے
سے ادا سے یا بہنے سے
زارا اپنی سورت دکھا دے
سما خوبصورت بنا دے
نہیں تو تیرا نم لیکے
تجھے کوئی الزام دیکے
تجھکو اس میحفل میں
رسوا نا کر دوں تو رسواپردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
تو تو تو تو تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ
پردے کے پیچھے
پردہ نشین ہیں
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ
کھدا کا شکر ہیں
چہرا نظر تو آیا ہیں
حیا کا رنگ نگاہوں
پے پھر بھی چھایا ہیں
کسیکی جان جاتی ہیں کسیکو
شرم آ۔۔شرم آتی ہیں
کسیکی جان جاتی ہیں
کسیکو شرم آتی ہیں
کوئی آنسو بہتا ہیں تو
کوئی مسکراتا ہیں
ستاکر اس طرح اکسر
مزا لیتے ہیں یہ دلابر
ہا یہی دستور ہیں انکا
ستم مشور ہیں انکا
خفا ہوکے چہرا چھپا لے
مگر یاد رکھ حسن والے
جو ہیں آگ تیری جوانی
میرا پیار ہیں سرد پانی
میں تیرہ غصے کو
ٹھنڈا نا کر دوں تو
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
تو تو تو تو تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ
پردے کے پیچھے
پردہ نشین ہیں
پردہ نشین کو بے
پردہ نا کر دوں تو
اکبر میرا نم نہیں ہیں
پردہ ہیں پردہ
پردہ ہیں پردہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.