ساؤ بچھؤ کا دانکھ جدائی
ایک زہر کا پیالہ
نا جیتا ہیں نا مارتا ہیں
اسکو پین والا
پردیسیو سے پردیسیو سے
پچھ پچھ روئی میں
پردیسیو سے پچھ پچھ روئی میں
میرا ماہی جاکے
کیوں نہیں آیا نا آیا
میرا ماہی جاکے
کیوں نہیں آیا نا آیا
نت اسکی ہی یاد
نت اسکی ہی یاد نت اسکی ہی
یادوں میں کھوئی میں
نت اسکی ہی یاد نت اسکی ہی
یادوں میں کھوئی میں
میرا ماہی جاکے کیوں نہیں
آیا نا آیا
میرا ماہی جاکے کیوں نہیں
آیا نا آیا، نا آیا
پردیسیو سے
عشق کرے وہ جانے ان
رہو میں کتنا گھام ہیں
ہو کے جدا جندا ہو رب
میرے یہی کیا کم ہیں
دل سے دل جوڑ کے وہ
گیا ہائے چھوڑ کے
ہو جانے کیسے کیسے، ہو جانے
کیسے کیسے خواب سنجوئی میں
جانے کیسے کیسے خواب سنجوئی میں
میرا ماہی جاکے کیوں نہیں آیا نا آیامیرا ماہی جاکے کیوں نہیں آیا نا آیا
پردیسیو سے
سنکے یا بھیم جی کی بات
آج مہاروں من ڈولے
دیکھ کے نچتا مور
آج مہاروں من ڈولے
دنیا کے کھدا کو بھول گیا
بس اسکو پکارے پیار
او سدھ بدھ بسرایے بیٹھی
ہو ہیں اسکا مجھے انتازار
رہ اسکی دیکھیں پل
پل یہ نگوڑی آنکھے
تن کو دسے تنہائی
اب کٹے کٹے نہیں راتے
عشق مے کھو گئی کیا
سے کیا ہو گئی
دھالی رات دھالی ہو دھالی
رات دھالی نہیں سوئی میں
دھالی رات دھالی نہیں سوئی میں
میرا ماہی جاکے کیوں نہیں
آیا نا آیا
میرا ماہی جاکے کیوں نہیں
آیا نا آیا، نا آیا
پردیسیو سے
پردیسیو سے پچھ پچھ روئی میں
پردیسیو سے پچھ پچھ روئی میں
میرا ماہی جاکے
کیوں نہیں آیا نا آیا
میرا ماہی جاکے
کیوں نہیں آیا نا آیا
پردیسیو سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.