پھر دل نے وہ چوٹ کھائی
یاد آئی وہ داستہ
لایی مجھکو کہا سے کہا
یہ وقت کی آندھیا
ہو یہ وقت کی آندھیا
کتی ہیں یہ تنہائی
دستے ہیں یادوں کے سایے
جب جب چاہا بھول جانا
بھولے ستم یاد آئے
جب جب چاہا بھول جانا
بھولے ستم یاد آئے
دیکھتے جسکو سنسے میری چلتی تجینے کا سہرا مجھسے چوٹ گیا
ممتا میں شائد کہی
کوئی کمی رہ گئی
تو کیو ہوا مجھسے جدا
کیو خون کا رشتہ ٹوٹ گیا
آنسوؤں میں سب کچھ بہہ گیا
جیون میں اب کیا رہ گیا
کیا زندگنی ہیں گھوم کی کہانی ہیں
کیا زندگنی ہیں گھوم کی کہانی ہیں
ارمان رہے وہ ادھورے
سپنے ہوئے نا پورے
سنسے سسکتی ہیں
او آنکھے برستی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.