توہ کیا ہوا، جدا ہوے
مگر ہیں خوشی ملے توہ ٹھے
توہ کیا ہوا، مڑے راستے
کچھ دور سنگ چلے توہ ٹھے
دوبارہ ملینگے کسی موڈ پے
جو باقی ہیں وہ بات ہوگی کبھی
چلو آج چلتے ہیں ہم
پھر ملاقات ہوگی کبھی
پھر ملاقات ہوگی کبھی
جدا ہو رہے ہیں قدم
پھر ملاقات ہوگی کبھی
دکھاؤں میں دل جاتے جاتے تیرا
میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں
چھپا لونگا میں ہنس کے آنسو میرے
یہ تیری خوشی سے توہ زیادہ نہیں
جو بچھڑے نہیں توہ پھر کیا مزا
ضروری ہیں رہنی بھی تھوڑی کمناہی ہوگا کچھ بھی ختم
پھر ملاقات ہوگی کبھی
پھر ملاقات ہوگی کبھی
جدا ہو رہے ہیں قدم
پھر ملاقات ہوگی کبھی
ستاروں کی اس بھیڑ کو گور سے
ایک آخری بار پھر دیکھ لو
یہ جو دو الگ سے ہیں بیٹھے ہوے
یہ تم ہو، یہ میں ہوں، یہی من لو
یہ دن میں نہیں نظر آیینگے
مگر کل کو جب رات ہوگی کبھی
جو یہ روشنی ہوگی کم…
پھر ملاقات ہوگی کبھی
پھر ملاقات ہوگی کبھی
جدا ہو رہے ہیں قدم
پھر ملاقات ہوگی کبھی
م…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.