پھر وہی شام وہی گھام وہی تناہائی ہیں
دل کو سمجھانے تیری یاد چلی آئی ہیں
پھر وہی شام وہی گھام وہی تناہائی ہیں
دل کو سمجھانے تیری یاد چلی آئی ہیں
پھر وہی شام
پھر تصور تیرہ پہلو مے بتا جائیگا
پھر تصور تیرہ پہلو مے بتا جائیگا
پھر گیا وقت گھڑی بھر کو پلٹ آئیگا
دل بہل جائیگا آخر یہ تو سودائی ہیں
پھر وہی شام وہی گھام وہی تناہائی ہیں
دل کو سمجھانے تیری یاد چلی آئی ہیں
پھر وہی شام
جانے اب تجھ سے ملاقات کبھی ہو کے نا ہو
جانے اب تجھ سے ملاقات کبھی ہو کے نا ہو
جو ادھوری رہے وہ بات کبھی ہو کے نا ہو
میری منزل تیری منزل سے بچھڑ آئی ہیں
پھر وہی شام وہی گھام وہی تناہائی ہیں
دل کو سمجھانے تیری یاد چلی آئی ہیں
پھر وہی شام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.