پھول کبھی جب
بن جائے انگارا
پھول کبھی جب
بن جائے انگارا
بجلی بانکے گرے وہ
ایک پل میں پھونک دے جو
زلمو کے ضعلیم سماج کو
پھول کبھی جب
بن جائے انگارا
پھول کبھی جب
بن جائے انگارا
بجلی بانکے گرے وہ
ایک پل میں پھونک دے جو
زلمو کے ضعلیم سماج کو
پھول کبھی جبان جائے انگارا
آنے والا ہیں وقت تیرہ امتحان کا
کرنا پڑےگا تجھے سمنا طوفان کا
آنے والا ہیں وقت تیرہ امتحان کا
کرنا پڑےگا تجھے سمنا طوفان کا
طوفانوں سے ٹکرا کے بدلیگی تو دنیا
کے بیدرد رشمو ریواج کو
پھول کبھی جب بن جائے انگارا
پھول کبھی جب بن جائے انگارا
بجلی بانکے گرے وہ
ایک پل میں پھونک دے جو
زلمو کے ضعلیم سماج کو
پھول کبھی جب بن جائے انگارا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.