میرے دشمن تو میری دوستی کو ترسے Mere Dushman Tu Meri Dosti Ko Tarse Lyrics in Urdu
پھولوں سے مکھڑے والی
نکلی ہیں ایک متوالی
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
لے تھام لے میری بانہے
اونچی-نیچی ہیں راہیں
کہی پھسل نا جائے پیر
کھدیا خیر
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
کیا ہال نظارو کا ہوگا
کیا راگ بہارو کا ہوگا
یہ حسن اگر مسکایا تو
یہ حسن اگر مسکایا تو
کیا عشق کے مارو کا ہوگا
متوالے نین ہیں
ایسے تالاب مے جیسے
دو پھول رہے ہو تایرکھدیا خیر
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
ہر ایک ادا مستانی
ہیں یہ وقت کی رانی ہیں
جو پہلی بار سنی میںنے
جو پہلی بار سنی میںنے
وہ راگن کہانی ہیں
موجوں کی طرح چلتی ہیں
شبنم سی یہ جلتی ہیں
کلیوں سے ہیں بیر
کھدیا خیر
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
پھولوں سے مکھڑے والی
نکلی ہیں ایک متوالی
گلشن کی کرنے سیر
کھدیا خیر
او کہی پھسل نا جائے
پیر کھدیا خیر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.