یہی زندگی ہسایے
یہی زندگی رلایے
یہی زندگی دے لوری
یہی زندگی جگایے
یہی راتی ہیں اندھیرے
یہی روشنی جھلایے
یہی زخمو زخم کردے
اور یہی مرہم لگائے
ہر پل یہاں نیا سماں
نئے زمین نئے آسمان
کبھی تو ہیں نرم ہوا
اور کبھی کرم اندھیاں ہیں
اندھیاں
تیز چلی رے پرویا
دن میرا نی رات رے
تیز چلی رے پرویا
بکھرے ہیں پھول اور پاتھ رے
تو بس ہیرا ہیرا سوچے انسان
ہونی ہیں اب کیا بات رے
تو بس ہیرا ہیرا سوچے انسان
ہونی ہیں اب کیا بات رے
تیز چلی رے پرویا
سمیہ کے پنو پے لکھ رہی
ہیں یہ زندگی جو کہانی
ہیں کیسے موڑ پے آنے والے
یہ بات کسنے ہیں جانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.