دور کہیں ایک عام کی بگیا
آہ ہا ہا آ آ آ آ آ
دور کہیں ایک عام کی بگیا
بگیا میں ہیں ٹھنڈی چھاؤں
چھاؤں میں ایک کچا راستہ
راستے میں پیارا سا گاؤں
گاؤں میں ایک چھوٹا سا گھر
گھر میں ایک اجلا سا آنگن
آنگن میں چندن کا پالنا
پلنے میں چندا سا منا
منے کی آنکھوں میں نندیا
دور کہیں ایک عام کی بگیا
بگیا میں ہیں ٹھنڈی چھاؤں
چھاؤں میں ایک کچا راستہ
راستے میں پیارا سا گاؤں
نیلے نیلے آسمان میں
تاروں کا ہیں ایک ناگر
جگمگ جگمگ ایک تاریپر ایک شہزادی کا ہیں گھر
چپکے چپکے رات کو
اٹھکے دھیان سے دیکھیں کوئی اگر
جھلمل جھلمل ہیں تاریں
میں اس شہزادی کے زیور
شہزادی اٹھلایے
شہزادی یہ گایے
دور کہیں ایک عام کی بگیا
آدھی رات جب ہو جاتی ہیں
جب دنیا سو جاتی ہیں
تاروں سے شہزادی
اترکے منے کے گھر آتی ہیں
میٹھے میٹھے سارے سپنے
اپنے ساتھ ووہ لاتی ہیں
سوتے منے کی پلکوں پے
یہ سپنے ووہ سجاتی ہیں
سرہانے ووہ آئے
ہولے سے ووہ گایے
دور کہیں ایک عام کی بگیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.