پیار کی حد سے آگے نکل آئے ہم
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
پیار کی حد سے آگے نکل آئے ہم
آ عبادت کو کوئی نیا نام دے
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
آ
یہ نگاہیں اٹھی وہ فسنے بنے
آنکھ کے بول کب کس نے سنیں
دل سے دل مل گئے
اب زمانے سے کیا
آ ازجت کو کوئی نیا نام دے
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
آ
جب سے تنے چھوا
ایک نشہ سا چھا گیاجب سے تنے چھوا
ایک نشہ سا چھا گیا
درد میں زندگی کا مج آ گیا
دھڑکانو کو نہیں دھڑکانو سے گلا
آ سکھایت کو کوئی نیا نام دے
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
آ
تیرہ دمن کی خوشبو سے محکی راہو
بن پیے ہی سدا لڈکھڈایا کرو
کبھی میں تیرہ دل کو ستایا کرو
کبھی میں تیرہ دل کو جلایا کرو
دیکھ کر بھی تجھے اندیکھا کرے
آ صرارت کو کوئی نیا نام دے
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
پیار کی حد سے آگے نکل آئے ہم
آ محبت کو کوئی نیا نام دے
آ عبادت کو کوئی نیا نام دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.