راہ پے رہتے ہیں یادوں پے بسر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن ہو
ہم تو سفر کرتے ہیں
راہ پے رہتے ہیں یادوں پے بسر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن ہو
ہم تو سفر کرتے ہیں
جل گئے جو دھوپ مے تو سایا ہو گئے
جل گئے جو دھوپ مے تو سایا ہو گئے
اسمان کا کوئی کونا لے توڈا سو گئے
جو گزر جاتی ہیں بس اسپے
گزر کرتے ہیں
ہو رہ پے رہتے ہیں
یادوں پے بسر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن ہو
ہم تو سفر کرتے ہیں
اڑتے پیروں کے تلے جب بہتی ہیں زمینڑتے پیروں کے تلے جب بہتی ہیں زمیں
مڑکے ہمنے کوئی منزل دیکھی ہی نہیں
رات دن رہو پے ہم شامو سہر کرتے ہیں
ہو رہ پے رہتے ہیں
یادوں پے بسر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن ہو
ہم تو سفر کرتے ہیں
ایسے اجڑے آشیا مے تنکے اڑ گئے
ہو ایسے اجڑے آشیا مے تنکے اڑ گئے
بستیوں تک آتے آتے راستے مڑ گئے
ہم ٹھہر جائے جہاں
اسکو شہر کہتے ہیں
ہو راہ پے رہتے ہیں
یادوں پے بسر کرتے ہیں
خوش رہو اہلے وطن ہو
ہم تو سفر کرتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.