سوچا تھا کیا کیا ہو گیا
سب بےوجہ سا ہو گیا
سو راستے سارے غلط
جو تھا صحیح کہیں کھو گیا
تھا کھیل سب تو کھیل میں
روٹھی کہاں منمانیاں
نادانیاں یہ کیا ہوئی
دشواریاں اب یاریاں
آسمانو سے بھی کیوں
تارے بھی چھین گئے
رات کالی ہیں اب
روشن وہ دن گئے
ہیں اندھیرا گھنا
جانے ہو کس طرح
وہ صبح، وہ صبح
ہمسفر تنہا
دربدر دنیا
قسمتیں رسوا
کشمکش گلیاں
کھنجلی راہیں
لمحوں میں سدیاں
نسکری سانسیں
گمسدا خوشیاں
آگ سینے میں
خاخ جینے میں
آکھ یہ لمحے
راکھ کا دریا
دل سمندر ہیں لہریں طوفان
ہیں ہوا کا بھونڈر جھوکا
ڈوبنے کو ہے اپنی کشتیاں
بن ڈور کی پتنگیں ہیں
بن چھوڑ کی سرنگے ہیں
ایک دھوندھ سی ہیں چھائی
اپنی آنکھوں میں
ہمسفر تنہا
دربدر دنیا
قسمتیں رسوا
کشمکش گلیاں
کھانجلی راہیں
لمحوں میں سدیاں
نسکری سانسیں
گمسدا خوشیاں
آگ سینے میں
خاخ جینے میں
آکھ یہ لمحے
راکھ کا دریا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.