رات گئی ہو گیا سویرا
رات گئی ہو گیا سویرا
پنکھ پسرے بن پنچھی مے
تازہ کر رین بسیرا
رات گئی رات گئی رات گئی
تیرا من پنچھی دودھا مے
گوکل ودھو سہاگن
کہی تیرا کرتویہ پکارے
کہی تیرا گھر آنگن
اوپر آمبر مے اجیالہ
اوپر ابھی اندھیرا
رات گئی ہو گیا سویرا رات گئی
ایک سویرا ہوا گگن
ایک سویرا من میستیے دوسرا نہیں کہی بھی
جگت اور جیون مے
سایاد کل پتھ پر آ جائے جیون ساتھی تیرا
رات گئی ہو گیا سویرا
رات گئی ہو گیا سویرا
پنکھ پسرے بن پنچھی مے
تازہ کر رین بشیرا
رات گئی رات گئی رات گئی
جس کے من میں ستائے کرے گھر
سورج اسے جگائے
سورج جیسے جگائے اسی کو سبھا رہ دکھلائے
مہ نا ستائے سے موڑ ٹوڈ رے
اندھکار کا گھیرا
رات گئی ہو گیا سویرا
رات گئی رات گئی رات گئی ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.