رات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
رات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
رات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
میرا مال چرانے آیا
میرا مال چرانے آیا
کوئی باقا چور
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
پہلے اسنے دھیرے سے
دروازہ کھولا
پھر آکے زلمی
یہ ہولیے سے بولا
تیرہ گورے گورے گال ہیں
تیری بہکی بہکی چال ہیں
تو لڑکی ملا مال ہیں
تیرہ گورے گورے گال ہیں
تو لڑکی ملا مال ہیں
تیرہ گورے گورے گال ہیں
تیری جوانی ہائے طوبا
تو حسنا کی رانی ہائے
توابا تیری زلف گھاٹ گھنگھورات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
جلمی نے پکڑی جو میر کلائی
میں گھبرائی ہاں میں شرمئی
میری زلفیں اسے کھول دی
میری چوڑیاں اسنے توڑ دی
میں ہائے ہائے کرتی رہ گئی
کرتا رہا وہ منمنی
کوئی بات بھی اسنے نا منی
منے لاکھ لگایا زور
رات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
رات کے برا بجے میری
گلی میں مچھ گیا شور
میرا مال چرانے آیا
میرا مال چرانے آیا
کوئی باقا چور
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا
وہ کوئی چور تھا یا کوئی اور تھا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.