رت کے رہی
رت کے رہی تھک مت جانا
صبح کی منزل دور نہیں،
تھک مت جانا او رہی
رت کے رہی
دھرتی کے پھیلے آنگن میں
پل دو پل ہیں رت کا ڈیرہ
دھرتی کے پھیلے آنگن میں
پل دو پل ہیں رت کا ڈیرہ
ظلم کا سینہ چر کے دیکھو،
جھنک رہا ہیں نیا سویرا
ڈھلتا دن مجبور صحیح،
چڑھتا سورج مجبور نہیں،
مجبور نہیں
تھک مت جانا،
ہو رہی تھک مت جانا
رت کے رہی
صدیوں تک چپ رہنیوالے،
اب اپنا حق لیکے رہینگیسدیوں تک چپ رہنیوالے،
اب اپنا حق لیکے رہیںگے
جو کرنا ہیں کھل کے کریںگے،
جو کہنا ہیں سف کہیںگے
جیتے جی گھٹ گھٹ کر مرنا
اس جاگ کا دستور نہیں، دستور نہیں
تھک مت جانا
ہو رہی تھک مت جانا
رت کے رہی
ٹوٹینگی بوجھل جنجیریں،
جگینگی سوئی تکڑیرے
ٹوٹینگی بوجھل جنجیریں،
جگینگی سوئی تکڑیرے
لوٹ پے کب تک پہرا دینگی،
جنگ لگی خونی شماشرے
رہ نہیں سکتا اس دنیا میں،
جو سب کو منظور نہیں، منظور نہیں
تھک مت جانا
ہو رہی تھک مت جانا
رت کے رہی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.