رات نکھاری ہوئی زلف بکھری ہوئی
ہر ادا تیری پھولوں کی ڈالی
آج صبح نہیں ہونے والی
آج صبح نہیں ہونے والی
رات نکھاری ہوئی زلف بکھری ہوئی
ہر ادا تیری پھولوں کی ڈالی
آج صبح نہیں ہونے والی
آج صبح نہیں ہونے والی
یہ سما تم گیا
یہ ہسی ادائے دیکھ کے
یہ سما تم گیا
یہ ہسی ادائے دیکھ کے
دھڑکنے سو گئی یہ
نشیلی آنکھے دیکھ کے دیکھ کے
رات نکھاری ہوئی زلف بکھری ہوئی
ہر ادا تیری پھولوں کی ڈالیاج صبح نہیں ہونے والی
آج صبح نہیں ہونے والی
رات نکھاری ہوئی
رنگ بھاری مستیاں
یہ بہارو کے قافلے
رنگ بھاری مستیاں
یہ بہارو کے قافلے
ہم چلے تم چلے
کوئی ساتھ ساتھ چل دیے
چل دیے
رات نکھاری ہوئی زلف بکھری ہوئی
ہر ادا تیری پھولوں کی ڈالی
آج صبح نہیں ہونے والی
آج صبح نہیں ہونے والی
رات نکھاری ہوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.