رہتے دھ کبھی جنکے دل مے
ہم جان سے بھی پیاروں کی طرح
بیٹھے ہیں انہی کے کچے مے
ہم آج گنہگاروں کی طرح
ہم آج گنہگاروں کی طرح
رہتے دھ کبھی جنکے دل مے
دعویٰ تھا جنہے ہمدردی کا
خود آکے نا پوچھا ہال کبھی
خود آکے نا پوچھا ہال کبھی
محفل مے بلایا ہیں ہم پے
محفل مے بلایا ہیں ہم پے
ہنسنے کو ستمگاروں کی طرح
ہنسنے کو ستمگاروں کی طرح
رہتے دھ کبھی جنکے دل مے
برسو سے سلگتے تن من پر
اشکو کے تو چھٹ دے نا سکے
اشکو کے تو چھٹ دے نا سکے
تپتے ہوئے دل کے زخموں پرتپتے ہوئے دل کے زخموں پر
برسے بھی تو انگاروں کی طرح
برسے بھی تو انگاروں کی طرح
رہتے دھ کبھی جنکے دل مے
سو روپ دھرے جینے کے لیے
بیٹھے ہیں ہزارو زہر پیے
بیٹھے ہیں ہزارو زہر پیے
ٹھوکر نا لگانا ہم خود ہیں
ٹھوکر نا لگانا ہم خود ہیں
گرتی ہوئی دیوارو کی طرح
گرتی ہوئی دیوارو کی طرح
رہتے دھ کبھی جنکے دل مے
ہم جان سے بھی پیاروں کی طرح
بیٹھے ہیں انہی کے کچے مے
ہم آج گنہگاروں کی طرح
ہم آج گنہگاروں کی طرح
رہتے دھ کبھی جنکے دل مے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.