راج کپور کی نیلی آنکھے
دیوانند کی چل
دھرمیندر
کا مردنپن
اور دلیپ کے بال
سنجے سا چیل چھبیلا
ششی سا شرملا
اور منوج سا بھولا بھلا
شمی سا رنگیلا
سوکھ ہو وہ راجندر
جیسا اور سنیل سا باقا
جسمیں اتنے گن ہو سکھی ری
جوڑ اسی سے تکا
نا بانگلا نا موٹر منگو
نا کپڑا نا گہنا
ایسا شہر مل جائے تو
قسمت کا کیا کہنا
کمر ہیلن کی
آنکے پدمنی کی
گل ومی کے ادا آشا کی
شوکھی سادھنا کی بال شمی کے
نوتن کا قد
شرملا کی انگڑائی
ببیتا کی جوانی کی
اور نندا کی سی رہنائی
وہتا کی تپسوم
اور لینا کی سی مستی
ادا مے نڑ مے نہکرے
مے ہیما مالنی جیسی
نظر جسکا دیکھ
کے سر سر ہو جائے
اگر بیوی ملے ایسی
تو بیڑا پر ہو جائے
نا وہ بینگل کا مالک ہو
نا موٹر کار رکھتا ہو
نا چوکیدر رکھتا ہونا خدمت گر رکھتا ہو
مگر رہکتا ہو وہ جواہر
جو رہکتا ہو نا ہر کوئی
وطن کا درد اور
انسانیت سے پیار رکھتا ہو
نا وہ بینگل کا مالک ہو
سبھاش جیسا بہادر اور
بگت سنگھ سا دلاور ہو
وطن کی آن پر ہیں
سر جو ہنسکر نیچاور ہو
اسی کو میں بناؤنگی
رکھ کے زندگی اپنا
دعا منگو کے پورا ہو
سکھی میرا ہسی سپنا
نا وہ بنلے کا مالک ہو
پجاری حسن کا ہو میں
نا دیوانا جوانی کا
کے یہ چز ہیں ایسی
بلبلا ہو جیسے پانی کا
نا بانگلا چاہئے مجھکو
نا موٹر چاہئے مجھکو
سمجھتا ہو نا میں دولت کو
مقدڑ زندگنی کا
دیا کی مورتی ہو
دھرم کی تصویر ہو
ایسے کے جسکے آگے سر
جھک جائے ہر ہندوستانی کا
مجھے پتنی ملے
ایسے جو یہ اسف رکھتی ہو
مجھے پتنی ملے
ایسے جو یہ اسف رکھتی ہو
کلیجا چاند بیوی کا
کلیجا چاند بیوی کا
جگر جھانسی کی رانی کا
پجاری حسن کا ہو میں
نا دیوانا جوانی کا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.