بھیگی بھیگی ہیں چاہتیں
بھیمی بھیمی ہیں رات
میں رنگ بانکے پھگلی ہوں
تیرہ ساتھ
رنگا رے ہو دل۔
رنگا رے تیرہ رنگ
رنگا رے تیری روح میں
میں گھل گئی۔۔
تیری گھیری سانسوں میں
کھو گئے احساس
میں رنگ بن کے بہتی ہوں
تیرہ ہاتھ…
رنگا رے ہو دل۔
رنگا رے تیرہ رنگ
رنگا رے تیری روح مینمیں گھل گئی۔۔
تجھے نصیبوں سے میں چرا لوں
تجھے اپنی سانسوں میں میں جاگا دوں
تیری راگ راگ میں آج بہکے
میں میرے فن کو جھیلاڈون
میں جھیلالون۔۔
ہو کے تیرہ زلفوں سے اترے رات
روک لو یہ لمبا
کی تیرہ ہوٹھو سے چکے آج چولو آگ۔۔
میں رنگا رے
اہ ہاں
میں رنگا رے تیرہ رنگ
رنگا رے تیرہ جسم میں
میں گھل گیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.