بڑی دور سے میں آئی ہو
بڑی دور سے میں آئی
تیرہ لیے کیا کیا لایی
بڑھتی جائے مہنگایی
آج ایک سو کڑائی
آج ہوں یہا کل جانے کہا
آج ہوں یہا کل جانے کہا
اٹھالے اٹھالے اٹھالے
راستے کا مال سستے
میں سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں
گھر میں ہوتی ہو ٹکرار
تو لیجا چولی ٹھپے در
گھر میں ہوتی ہو ٹکرار
تو لیجا چولی ٹھپے در
جورو ہوگی کو بیمار تو
جھتپت دیگی اٹھکے پیار
ہوگی ایسی وہ دیوانی
رت ڈھالتے ہی سہانی
بس کپڑے کے ہیں دم
باقی سب کچھ ہیں انم
منافع لےنا ہیں حرم
راجہ پکّی ہیں سلائی
اسپر رسم کی کڈھائی
گھر میں ہوگی چارپیسستی چادر بھی ہیں بھائی
دم چاہیں گھٹالے اٹھالے اٹھالے
راستے کا مال سستے
میں سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں
لیتے جے اجی او لالا
میںنے کھولکے دل کا تالا
رت کو کوٹ ہیں مسالا
توڈا اسمیں حسن بھی ڈالا
جسکے سنتے ہی کہانی
لوٹ آتی ہیں جوانی
یہ ہیں مرچی اور دھانیا
ملاوت کرے بنیا
نہیں چوری نا ٹھگائی
نہیں چوری نا ٹھگائی
سبکی سوچو میں بھلائی
لے اٹھانی میرے بھائی
ہیں پسینے کی کمائی
پھر بھی اٹھالے اٹھالے
راستے کا مال سستے
میں سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں
راستے کا مال سستے میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.