آئے سالہ
ابھی ابھی ہوا یقین
کی آگ ہیں مجھ میں کہی
ہوئی صبح میں چل گیا
سورج کو میں نگل گیا
ربارو روشنی ہے
ربارو روشنی ہے
جو گمشدہ سا خواب تھا
ووہ مل گیا ووہ کھل گیا
وہ لوہا تھا پگھل گیا
کچھا کچھا مچل گیا
ستار میں بادل گیا
ربارو روشنی ہے
ربارو روشنی ہے
دھواں چھتا کھلا گگن میرا
نئی ڈگر نیا سفر میرا
جو بن سکے تو ہمسفر میرا
نظر ملا زارا
دھواں چھتا کھلا گگن میرا
نئی ڈگر نیا سفر میرا
جو بن سکے تو ہمسفر میرنظر ملا زارا
آندھیوں سے جگد
رہی ہیں لو میری
اب مشالوں سی بھڑ
رہی ہیں لو میری
نامو نشان رہے نا رہے
یہ کاروان رہے نا رہے
اجالے میں پی گیا
روشن ہوا جی گیا
کیوں سہتے رہے
ربارو روشنی ہے
ربارو روشنی ہے
دھواں چھتا
کھلا گگن میرا
نئی ڈگر نیا سفر میرا
جو بن سکے تو ہمسفر میرا
نظر ملا زارا
ربارو روشنی ہے
ربارو روشنی ہے
آئے سالہ آئے سالہ
آئے سالہ آئے سالہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.