روشنی گھوم توہ تھی
دھوپ بھی مدھم
سی تھی راہ میں
دھند توہ تھی
آنکھ بھی کچھ
نم سی تھی
چھت گئی بدلی سی یہاں
دھول گیا ہر آسمان
آ رہی ہیں ایک سدا
اب یہاں
روشنی میں گھلا
یہ سما ہیں اب یہاں
روشنی سے راون
ہیں جہاں
روشنی میں گھلا
یہ سما ہیں اب یہاں
روشنی اب یہا
تو جو اٹھا دے
نظر ساحل کی اور
تو جو پناہ دے
قدم منزل کی آرکھدا خود
بڑھا کے ہاتھ اپنا
تھام لےگا تجھے
روشنی میں گھلا
یہ سما ہیں
اب یہاں
روشنی سے راون
ہیں جہاں
مشکل یہ رہیں
آسان ہو جائیینگی
مشقت یہ تیری
ایک دن رنگ لاییگی
پرواز کر اتنی
اونچی کی عرش
جھک جائیگا
روشنی میں گھلا یہ
سما ہیں اب یہاں
روشی سے راون ہیں جہاں
روشنی میں گھلا
یہ سما ہیں اب یہاں
روشنی اب یہاں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.