روز یہ موسم آئے،
روز نئے رنگ لائے
تم جو ذرا مسکرا دو
تو یہ اور حسین ہو جائے
کیسے تمہے سمجھے
ساری کی ساری کی ساری فجائے
تم جو ذرا مسکرا دو
تو یہ اور حسین ہو جائے
دیکھو جی تم یہ چاند لو،
تارے بھی لو، اب حس بھی دو
موسم سبھی میںنے
تیرہ آنچل سے بندھے ہیں،
چلو
دیکھو جی تم یہ چاند لو،
تارے بھی لو، اب حس بھی دو
بتا دو اب توہ جو الجھن ہیں،کیو خود سے خود کی انبن ہیں
روز یہ موسم آئے،
روز نئے رنگ لائے
بدلے نا یہ موسم بھلے،
پھر بھی چلو حس دیتے ہیں
ہر ایک گھوم چپکے سے ہم،
جیسے بھی ہو سیہ لیتے ہیں
بدلے نا یہ موسم بھلے،
پھر بھی چلو حس دیتے ہیں
جو تنے چاہا کیا میںنے،
بھولکے خود کو جیا میںنے
روز یہ موسم آئے،
روز نئے رنگ لائے
تم جو ذرا مسکرا دو
تو یہ اور حسین ہو جائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.