رک رک رک کہا چلی
دیوانے کوئی روکے اونکائے
وعدہ کر اب نا کریگا
تو ہمسے دھوکھے اونکائے
رک رک رک کہا چلی
دیوانے کوئی روکے اونکائے
باہر سے تو کرے رہیشی
اندر سے شری چار سو بسی
باہر سے تو کرے رہیشی
اندر سے شری چار سو بسی
ہم نہیں ہیں ایسے ویسے
آنا جی مہ دھوکے اونکائے
وعدہ کر اب نا کریگا
تو ہمسے دھوکھے اونکائے
تیرا ناکھرا باقا باقا
ٹوٹ گیا میرے دل کا طاکتیرا ناکھرا باقا باقا
ٹوٹ گیا میرے دل کا تکا
اپنی ادا سے کہو ذرا
اس ایتم بم کو روکے
رک رک رک کہا چلی
دیوانے کوئی روکے اونکائے
تو مستانی میں عجب
خوب ملے ہیں دو استاد
تم جو کہو تو دو دن
جلں تم پے آسکل ہوکے
اونکائے
رک رک رک کہا چلی
دیوانے کوئی روکے اونکائے
وعدہ کر اب نا کریگا
تو ہمسے دھوکھے اونکائے
رک رک رک کہا چلی
دیوانے کوئی روکے اونکائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.