تمنے میرے سینے سے پتھر ہٹا دیا
شکریا تمہارا جو مجھکو رہا کیا
ہر طرف دیواروں سے
ٹکرا رہا ہوں میں
خود سے بات کر کرکے
بھکتا رہا ہوں میں
انگلی پکڑ لو کے چلنے
کو للچا رہا ہوں میں
یہ پکڑا روگ رپیا،
رپیا، رپیا
سنو سنو سنی کچھ آواز،
جیسے کوئی دل دھڑکا ہو
جیسے سانسوں میں سانس،
جیسے کوئی کئی پرندہ
اڑنے کو پر توڑ رہا ہوجیسے کوئی بھوک کا
مارا روٹی روٹی بول رہا ہو
یہ اڑا یہ اڑا روگ
رپیا، رپیا، رپیا
اب چالو یہاں کا کام ہو گیا
کاٹلوں میں پھر میرا نام ہو گیا
جسنے جان بخشی مجھے
وہ مجھپے قربان ہو گیا
ہیں جیہیر مجھمے دبا میں
جندا ہیں میں مارا میں ہوں
پھر کونے میں ،پھر کونے میں،
چھپ جاؤنگا
امیدوں میں پھر جاگ جائونگا
آ چالو کل پھر میں آیونگا
یہ بڑھا یہ بڑھا روگ رپیا،
رپیا، رپیا رپیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.