روٹ بیقرار ہیں
شام ای باہر ہیں
تو ذرا پاس
آ میں تجھے
دل کی دھڑکن سنو
روٹ بیقرار ہیں
شام ای باہر ہیں
ایسے مے آؤ میں پاس تو
دور پھر جا نا پو
ہو روٹ بیقرار ہیں
یہ سب نجرے
پھول بادل ہوا
تو انسے کہڑے
فر لے سب نگاہ
دیکھیں نا کوئی
بھی جب تجھے
میں گلی سے لگوہوں روٹ بیقرار ہیں
تنے کہانی چھیڑ
دی ہیں مگر
میری شرن سے
جھک گئی ہیں ناجر
تو ذرا دور جا میں تجھے
بات دل کی سنو
ہو روٹ بیقرار ہیں
کیا ہو جو دنیا
روٹھا جائے کبھی
دیکے اندھیرے ہیں
چین کے روشنی
کیا ہوا بانکے میں
چندنی رت
بھر جگمگاؤ
روٹ بیقرار ہیں
شام ای باہر ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.