سانسو میں درد درد میں سانسے بسی ہوئی
سانسو میں درد درد میں سانسے بسی ہوئی
ہم میں کوئی کسی میں سمائے ہوئے ہیں ہم
ہوکر بھی اپنے آپ کو پائے ہوئے ہیں ہم
ہم میں کوئی کسی میں سمائے ہوئے ہیں ہم
سانسو میں درد درد میں سانسے بسی ہوئی
لیتے ہیں اب سانس بھی الزام کی ترہا
لیتے ہیں اب سانس بھی الزام کی ترہا
گھر ایسے بستیوں میں بسائے ہوئے ہیں ہم
ہم میں کوئی بسی ہوئی
چھوڑا ہیں ہم کو لاکے محبت نے یہ کہاں
چھوڑا ہیں ہم کو لاکے محبت نے یہ کہاں
اپنے لیے بھی جیسے پرائے ہوئے ہیں ہم
ہم میں کوئی بسی ہوئی
آیا ہیں پیش ہم سے زمانہ کچھ اس ترہا
آیا ہیں پیش ہم سے زمانہ کچھ اس ترہا
اپنے گلی سے خود کو لگائے ہوئے ہیں ہم
ہم میں کوئی بسی ہوئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.