ساتھیا ساتھیا مدھم مدھم تیری گیلی ہسی
ساتھیا ساتھیا سنکے ہمنے ساری پی لی ہسی
ہستی رہے تو ہستی رہے حیا کی لالی کھلطی رہے
زلف کے نیچے گردن پے صبح او شام ملتی رہے
ہستی رہے تو ہستی رہے حیا کی لالی کھلطی رہے
زلف کے نیچے گردن پے صبح او شام ملتی رہے
سوندھی سی ہسی تیری کھلطی رہے ملتی رہے
پیلی دھوپ پہنکے تم دیکھو باگ میں مت جانا
بھورے تم کو سب چھیڑے۔گے پھولوں میں مت جانا
مدیم مدیم ہاس دے پھر سے
سونا سونا پھر سے ہاس دے
تازہ گرے پتّے کی طرح سبزے لان پر لیتے ہوے
سات رنگ ہیں بہاروں کے ایک ادا میں لپیٹے ہوے
ساون بادل سارے تم سے
موسم موسم ہستے رہنا
موسم موسم ہستے رہنا
ساتھیا ساتھیا…پی لی ہسی
کبھی نیلے آسمان پے چلو گھومنے چلیں ہم
کوئی ابر مل گیا تو زمیں پے بدس لیں ہم
تیری بالی ہل گئی ہیں
کبھی شب چمک اٹھی ہیں
کبھی شام کھل گئی ہیں
تیرہ بالوں کی پناہ میں ہو یہ ساری رات گزرے
تیری کالی کالی آنکھے کوئی اجلی بات اترے
تیری ایک ہسی کے بدلے میری یہ زمیں لے لے
میرا آسمان لے لے
ساتھیا ساتھیا…پی لی ہسی
برف گری ہو وادی میں ان میں لپٹی سمٹی ہوئی
برف گری ہو وادی میں اور ہسی تیری گونجے
ان میں لپٹی سمٹی ہوئی وات کرے دھواں نکلے
گرم گرم اجالا دھواں
نارم نارم اجالا دھواں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.