ساون کا مہینہ آیا ہیں،
گھٹا سے برسا ہیں پانی
وہ ماہیا بجھا دے پیاس جیا دی ہو
ساون کا مہینہ آیا ہیں،
گھٹا سے برسا ہیں پانی
وہ ماہیا بجھا دے پیاس جیا دی ہو
ایسے میں تنے جو چھوا
میری بھی بہکی جوانی
وہ ماہیا بجھا دے آگ جیا دی ہو
تیرہ حسن شباب کی بات ہوئی
یا مدیرا کی برسات ہوئی
یا مدیرا کی برسات ہوئی
موسم بھی شربی لگتا ہیں،
مجھے بھی چڑھیا نشہ وہ
اویے ماہیا بجھا دے پیاس جیا دی ہو
ایسے میں تنے جو چھوا
میری بھی بہکی جوانی
وہ ماہیا بجھا دے آگ جیا دی ہو
کوئی زور نا دل پے چلتا ہیں،
بارش میں بدن میرا جلتا ہیں
بارش میں بدن میرا جلتا ہیں
بوندو میں چھپی ہیں چنگاری،
ہوا بھی سئیاں چبھائے
وہ ماہیا بجھا دے آگ جیا دی ہو
ساون کا مہینہ آیا ہیں،
گھٹا سے برسا ہیں پانی
وہ ماہیا بجھا دے پیاس جیا دی ہو
ہم ملتے رہے جنم جنم،
نا ہوںگی جدا ہم ملکے صنم
نا ہوںگی جدا ہم ملکے صنم
آ ایک دوجے میں کھو جائے
رہے نا کوئی بھی دوری
وہ ماہیا بجھا دے آگ جیا دی ہو
ساون کا مہینہ آیا ہیں،
گھٹا سے برسا ہیں پانی
وہ ماہیا بجھا دے پیاس جیا دی ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.