ساون کے مہینے مے
ایک آگ سی سینے مے لگتی ہیں
تو پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے
ایک آگ سی سینے مے لگتی ہیں
تو پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے
برسو جھلکائے میںنے
یہ سسے اور یہ پیالہ
برسو جھلکائے میںنے
یہ سسے اور یہ پیالہ
کچھ آج پلاڑے ایسے
جو مجھکو ہی پی لے
ہر روز تو میں ہو ہی
دل کو بہکا میں پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے
لمبے جیون سے اچھا
وہ ایک پل جو اپنا ہولمبے جیون سے اچھا
وہ ایک پل جو اپنا ہو
اس پل کے بعد یہ دنیا
کیا گم ہیں ایجر اپنا ہو
کچھ سوچ کے ایسی باتیں
گھبرا کے میں پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے
میں کھانے مے آیا ہو
موسم کا اسارا پا کے
میں کھانے مے آیا ہو
موسم کا اسارا پا کے
دم بھر کے لیے بیٹھا ہو
رنگی سہرا پاکے
ساتھی جو تیری ضد ہیں تو
سہرما میں پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے
ایک آگ سی سینے مے لگتی ہیں
تو پی لیتا ہو
دو چار گھڑی جی لیتا ہو
ساون کے مہینے مے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.