سب جوان سب حسین
کوئی تمسا نہیں
سب جوان سب حسین
کوئی تمسا نہیں
ہو گئے جسکے ہم
وہ تمہی ہو تمہی
سب جوان سب حسین
دیکھا جو تمہے محسوس ہوا
پہچان ہیں اپنی مدت سے
کابوں مے بسی
تھی جو سورت ملتی
ہیں تمہاری مورت سے
تمہاری مورت سے
سب جوان سب حسین
راستہ بھی ملیمانجل بھی ملے
جب ساتھ چلے دیوانے دو
یا ہاتھ پکڑ لو
بڑھکے تمہی یا
مجھکو قریب آ جانے دو
یہ ستم کب تلک
تم کہیں ہم کہیں
سب جوان سب حسین
کچھ جان کے بھی
دھوکھا کھایا، کچھ
دیکھیں انکے اشارے بھی
لو آس کی بدلی
مے چمکے امید
کے چاند ستارے بھی
ہو گئی آج پوری دل کی کامین
سب جوان سب حسین۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.