سچ میرے یار ہیں
بس وہی پیار ہیں
جسکے بدلے میں
کوئی توہ پیار دے
باقی بیکر ہیں یار
میرے ہو یار میرے
سچ میرے یار ہیں
بس وہی پیار ہیں
جسکے بدلے میں
کوئی توہ پیار دے
باقی بیکر ہیں یار
میرے ہو یار میرے
جس ہاتھ میں ایک ہاتھ ہیں
اس ہاتھ کی کیا بات ہیں
کیا فاصلے کیا منزلیں ایک
ہمسفر گر ساتھ ہیں
جسکی قسمت کوئی یونسنوار دے وہ ہی دلدار
ہیں یار میرے ہو یار میرے
جھومے زمین جھومے گگن
تیرہ لیے ہوکے مگن
کھلتی رہے خوشیا تیری
مہکا رہے دل کا چمن
زندگی تجھکو ایسی بہار
دے دل کی پکار ہیں
یار میرے ہو یار میرے
سنتے دھ ہم یہ زندگی
گھام اور خوشی کا میل ہیں
ہمکو مگر آیا نظر
یہ زندگی وہ کھیل ہیں
کوئی سب جیتے سب کوئی ہار
دے اپنی توہ ہر ہیں
یار میرے ہو یار میرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.