سکی کی ضرورت ہیں نا
جام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ
بس نام کی ضرورت ہیں
سبھا کی ضرورت ہیں نا
شام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ
بس نام کی ضرورت ہیں
سکی کی ضرورت ہیں نا
جام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ
بس نام کی ضرورت ہیں
ہر ایک وعدہ قسم سے توڑ دے
ہر ایک وعدہ قسم سے توڑ دے
چاہیں دنیا اکیلا چھوڑ دے
مل گیا ہمکو کسی کے پلکو کا سایا
تھک چکے ہیں ہم ہمے
آرم کی ضرورت ہیں
سکی کی ضرورت ہیں نا
جام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ بس
نام کی ضرورت ہیں
تم ہو اپنے کوئی بھی ہم ناہتم ہو اپنے کوئی بھی ہم نہیں
ڈرنے والے سزا سے ہم نہیں
مانا الفت ہیں بڑی
بدنام دنیا مے
پھر بھی ہمکو تو کسی
الزام کی ضرورت ہیں
سکی کی ضرورت ہیں
نا جام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ بس
نام کی ضرورت ہیں
اس جہا سے ہمے کیا واسطہ
اس جہا سے ہمے کیا واسطہ
اب ہمارا زدا ہیں راستہ
سنکے جسمو دل دھڑک اٹھے
یہ دیوانا دل دیوانے کو اسی
پیغم کی ضرورت ہیں
سکی کی ضرورت ہیں
نا جام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ بس
نام کی ضرورت ہیں
سبھا کی ضرورت ہیں نا
شام کی ضرورت ہیں
ہمکو تو صنم تیرہ بس
نام کی ضرورت ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.