سسار کی ہر شیہ کا
اتنا ہی فسانہ ہیں
ایک دھند سے آنا ہیں
ایک دھند مے جانا ہیں
یہ راہ کہاں سے ہیں
یہ راہ کہاں تک ہیں
یہ راج کوئی راہی سمجھا
ہیں نا جانا ہیں
ایک پل کی پلک پر ہیں
ٹھہری ہوئی یہ دنیا
ایک پل کے جھپکنے تک
ہر کھیل سہانا ہیں
کیا جانے کوئی کس پل
کس موڈ پر کیا بیتے
اس راہ مے آئی راہی ہر
موڈ بہانا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.