سنسار کی سب سکھ تیرہ،
آ پیار کی باہوں میں
پلکو سے میں چوں چوں لونگی،
کانٹے ہیں جو رہو میں
جب گھوم تجھے گھیرینگے،
جب درد ستائیگا
تب تب تیری دنیا میں،
آؤنگی دوا بنکے
کوئی تیرہ کوابوں کو
جس وقت جلاییگا
معصوم وفا میری
برسیگی گھٹا بنکے
لے لونگی تیرہ دلکو میں،
اس دل کی پناہو میں
اپنا تجھے سمجھا ہیں،
سینے سے لگا لےنا
تکلیفو سے گھبرکے،
دمن نا چھڑا لےنا
سمجھیگا ہنار تیرا،
نادان جمانا کیا
ہر موڈ پے جیون کی،
ایک شامہ جلا دی ہیں
اب درد کا شکوہ کیوں،
اب اشک بہنا کیا
ہسنے کی ادا تنے،
زخمو کو سکھا دی ہیں
امید جاگا دی ہیں،
مایوس نگاہوں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.