سنور دے جو پیار سے
باہر کی بھی زندگی
او جانے جا او مہربا
تمہی تو ہو تمہی تو ہو
سنور دے جو پیار سے
باہر کی بھی زندگی
او جانے جا او مہربا
تمہی تو ہو تمہی تو ہو
تیرہ قدم پے بکھر
گئی یہ سوکھیا فضاؤں کی
تیری نظر میں چھوں ہیں
وہ سرمیی گھٹاؤ کی
تیری نظر میں چانو ہیں
سبنمی یہ پھولوں کی ڈالی
جھیل ملتی کرنوں کی لالی
جھیل ملتی کرنوں کی لالی
ہایے رے رنگ کھسنما
یہ پیار اور مستیا
تیرہ ہی دم سے ہیں
سنو او مہربا
سنور دے جو پیار سے
باہر کی بھی زندگیو جانے جا او مہربا
تمہی تو ہو تمہی تو ہو
تیری ہسی میں ڈھال گئی
نئی صبح کی روشنی
تیری ادا سے حس پڑی
بجھے دلوں مے چندنی
تیری ادا سے حس پڑی
یہ نہسیلا موسم
گلابی جھومتا ہو جیسے شربی
جھومتا ہو جیسے شربی
میرے حسین دلربا
کھلا سبب یوں تیرا
مہک اٹھے ہیں
یہ زمین او آسما
سنور دے جو پیار سے
باہر کی بھی زندگی
او جانے جا او مہربا
تمہی تو ہو تمہی تو ہو
سوار دے جو پیار سے
باہر کی بھی زندگی
او جانے جا او مہربا
تمہی تو ہو تمہی تو ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.