سپنوں میں آنا
چھید چھید جانا
سیکھا کہاں سے میرے بلم نے
ہیں ایک نویلی نار البیلی
ہنس کے لٹایا
دل جس پے ہم نے
ڈول گئی دنیا میری
تیری نظر جو جھکی
تیری نظر جو جھکی
آج ہوئی تجھ کو خبر
میں تو کب سے تیری ہو چکی
کب سے تیری ہو چکی
رہ کر نظر میں
آنکھوں کے گھر میں
یہ بھی نا جانا بولے پریتم نے
سپنوں میں آنا
چھید چھید جانا
سیکھا کہاں سے میرے بلم نے
جیت لیا ہم نے جہاں
تو جو ہمارا ہواتو جو ہمارا ہوا
دیکھ لیا جب سے تجھے
جینا گوارا ہوا
جینا گوارا ہوا
جو کچھ تھا میرا
آج ہوا تیرا
قسمت بادل لی آپس میں ہم نے
سپنوں میں آنا
چھید چھید جانا
سیکھا کہاں سے میرے بلم نے
متوالی تیری ادا
من کو میرے بھا گئی
من کو میرے بھا گئی
نظروں سے نظریں ملی
نیند آنکھوں میں آ گئی
نیند آنکھوں میں آ گئی
چنچل مستانی
چونکی جوانی
کچھ اس طرح سے دیکھا صنم نے
جو کچھ تھا میرا آج ہوا تیرا
قسمت بادل لی آپس میں ہم نے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.